جمعہ، 19 فروری، 2021

نظم: اَفشُوا السَّلام (سلام کو عام کرو)

0 تبصرے
 اَفشُوا السَّلام (سلام کو عام کرو)
٭
جب بھی مِلو کسی سے تو یہ اہتمام ہو
ملتے ہی السلامُ علیکم کہا کرو

اَفشُوا السَّلام قولِ رسولِ کریمؐ ہے
یعنی سلام کو تم باہم رواج دو

دراصل السلامُ علیکم ہے اک دعا
’تم پر سلامتی ہو‘، اُردو میں گر کہو

کرنا پہل سلام میں افضل ترین ہے
کر دے کوئی سلام تو بہتر جواب دو

رستے پہ چل رہے ہو کہ بیٹھے ہو بزم میں
کرتے رہو سلام اسے، جس سے بھی ملو

تابشؔ! سلام کرنے سے بڑھتی ہیں نیکیاں
اچھا! یہ نیک کام تو پھر بار بار ہو

٭٭٭
محمد تابش صدیقی

0 تبصرے :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔