منیب احمد بھائی کی خوبصورت غزل کی پیروڈی میں کچھ نمک پارے
کسی کا ہونے میں لگ گیا ہے
ببول بونے میں لگ گیا ہے
ابھی تو شادی نہیں ہوئی ہے
ابھی سے رونے میں لگ گیا ہے
نمایاں رہتا تھا قبلِ شادی
پر اب تو کونے میں لگ گیا ہے
چھوئی نہ تھی جس نے اِستری بھی
وہ کپڑے دھونے میں لگ گیا ہے
نہیں تھا اتنا ظریف تابشؔ
کہ جتنا ہونے میں لگ گیا ہے
٭٭٭
محمد تابش صدیقی