مجھے انجان رہنے دو
٭
مجھے خاموش رہنے دو
ذرا کچھ دن
مجھے مدہوش رہنے دو
ابھی تو کچھ نہیں بگڑا
ابھی تو میرے گھر آنگن کا ہر موسم سہانا ہے
ابھی احساس دنیا کی حسیں بانہوں میں سوتا ہے
مجھے کچھ دیر رہنے دو
طرب انگیز خوابوں میں
مجھے منزل نظر آتی ہے
صحرا کے سرابوں میں
مجھے لاعلم رہنے دو
ابھی تو کچھ نہیں بگڑا
کہ میرا گھر سلامت ہے
ابھی احباب کی محفل میں فرحت بخش راحت ہے
ابھی میں زندگی کے رنگ اپنے گِرد پاتا ہوں
مجھے انجان رہنے دو
مجھے شام و فلسطیں کے مناظر یوں نہ...