جمعرات، 19 مئی، 2016

گرمی۔۔۔

1 تبصرے
صبح صبح فیس بک پر گرمی زدہ پوسٹس کی بھرمار دیکھ کر سوچ رہا تھا کہ لوگوں کو زیادہ ہی گرمی لگ رہی ہے۔

پھر دفتر کے لئے نکلا تو لگ پتہ گیا اور سوچا کہ دفتر پہنچ کر، اے۔ سی۔ آن کر کے، ذرا سکون لے کر میں بھی گرمی کی گواہی پوسٹ کر دوں گا۔

اتنے میں کورال چوک پر زیرِ تعمیر انٹر چینج کے پاس سے گزرا تو ایک چودہ پندرہ سالہ لڑکا اپنی ننگی پیٹھ پر اینٹیں ڈھو کر لے جا رہا تھا۔

نا معلوم اس عمر میں کتنے نفوس کا بوجھ اس بظاہر ناتواں مگر مضبوط ترین کندھوں پر ہو گا۔
اور وہ اس گرمی سے قطع نظر آج کی روٹی کے حصول کے لئے تندہی کے ساتھ اپنے کام میں مگن تھا۔

میں بےبسی کے عالم میں صرف اپنے ماتھے پر آیا پسینہ ہی پونچھ سکا۔

گرمی کا زور ٹوٹ چکا تھا۔۔۔

جمعہ، 4 مارچ، 2016

شاعرِ مشرق اینڈرائڈ ایپ --- ابتدائی پانچ ماہ کے شماریات۔

1 تبصرے
الحمد للہ، 5 ماہ کے مختصر عرصہ میں شاعرِ مشرق اینڈرائڈ  ایپلیکیشن کے ٹوٹل انسٹالز کی تعداد 2500 سے تجاوز کر گئی ہے۔ اور اس وقت یونیک یوزرز کی تعداد 1000 سے تجاوز کر گئی ہے۔
اس ایپلیکیشن کے لئے محفل فورم، فیس بک اور ٹویٹر پر پوسٹ کرنے کے علاوہ کوئی ایڈورٹائزمنٹ نہیں کی گئی۔
اس موقع پر میری خواہش ہے کہ میں ان سٹیٹس کو آپ لوگوں کے ساتھ شئر کروں۔ اور شکریہ ادا کر سکوں کہ ایپلیکیشن کی کامیابی میں کچھ نہ کچھ حصہ آپ لوگوں کا بھی ہے۔ :)

اوور آل سٹیٹس:


ریٹنگ کا معاملہ کچھ کمزور ہے، چونکہ میں خود ایپلیکشن ریٹنگ دینے کے معاملہ میں کمزور ہوں، لہٰذا یہ شکایت بھی نہیں کرتا۔ :)

ریٹنگز:


مکمل انسٹال گراف:



ایپلیکیشن ورژن کے اعتبار سے انسٹالز:
کچھ لوگ ایسے بھی ہیں کہ جنہوں نے فرسٹ ٹائم انسٹالیشن کے بعد سے ایپلیکیشن اپڈیٹ نہیں کی۔ :)


ملک کے اعتبار سے انسٹالز:


اینڈرائڈ ورژن کے اعتبار سے انسٹالز:


امید ہے کہ کچھ دنوں میں مزید اپڈیٹ کروں گا۔ جس میں ایک اہم اپڈیٹ فیورٹس ایڈ کرنے کا ہے۔

ایک بہت اہم بات جو ایپلیکیشن کی کامیابی کے لئے ضروری ہے وہ آپ لوگوں کا فیڈ بیک ہے۔ کہیں بھی کسی قسم کا مسئلہ نظر آئے یا ایپلیکیشن میں کمی کوتاہی نظر آئے تو ضرور آگاہ کریں، اور بہتری کے لئے تجاویز بھی دیں۔

ان تمام افراد کا تہہ دل سے ممنون ہوں کہ جنہوں نے یہ ایپلیکشن انسٹال کی یا آگے مزید لوگوں تک بھی پہنچائی۔ :)
اللہ تعالیٰ آپ لوگوں کو اجر عطا فرمائے۔ آمین
دعاؤں میں یاد رکھیں۔ جزاک اللہ

بدھ، 2 ستمبر، 2015

نفاذ اردو اور انگریزی اصطلاحات

4 تبصرے
جب بھی کبھی اردو کے نفاذ کی بات آتی ہے، ایک موضوع جو بڑی شد و مد کے ساتھ سر اٹھاتا ہے وہ مختلف انگریزی اصطلاحات و الفاظ کے اردو ترجمے کا ہے. 

اور ہم سب ایسے الفاظ کے لیے بالجبر کوئی نہ کوئی اردو لفظ ڈھونڈنے میں لگ جاتے ہیں اور نہ ملنے کی صورت میں اردو کو نا مکمل سمجھنا شروع کر دیتے اور ان الفاظ کا ترجمہ ہونا ضروری سمجھنے لگتے ہیں. 

اصطلاحات ہمیشہ جس زبان میں ایجاد ہوئی ہوتی ہیں، عموماً اسی طرح یا زبان کی ضروریات کے مطابق معمولی رد و بدل کے ساتھ ہر زبان کی لغت کا حصہ بن جاتی ہیں. 

مثال کے طور پر بہت سی سائنسی اصطلاحات یونانی زبان میں وجود میں آئیں، وہ ابھی تک انگریزی میں بھی مستعمل ہیں. 

بہت سی علمی اصطلاحات جو عربی میں وجود میں آئیں، وہ انگریزی میں اسی طرح یا معمولی رد و بدل کے ساتھ مستعمل ہیں. مثلاً الجبرا، کیمسٹری (کیمیاء) وغیرہ. 

ایسے الفاظ جن کا اردو متبادل موجود تو ہو، لیکن معدوم ہو چکا ہو، اسے از سر نو زندہ کرنے کی ضرورت ہے. 

ایسے انگریزی الفاظ جو اب روزمرہ اردو بول چال کا حصہ بن چکے ہیں، ان کو اردو لغت کا حصہ بنا لینا چاہیے. 

اور ایسی اصطلاحات، جو اردو میں موجود نہیں ہیں، ان کو بھی بعینہ لغت میں شامل کر لینا چاہیے. 

ضروری نہیں ہے کہ ہر لفظ اور اصطلاح لازمی ترجمہ کر کے لغت میں شامل کی جائے. 
مثلاً فیسبک، ٹویٹر اور ان میں استعمال ہونے والی دیگر اصطلاحات کا ترجمہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے. 
فیسبک ایک اسم ہے. اس کو لغوی معنوں میں ترجمہ کر کے استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہے. 

اس طرح کی لا حاصل مباحث اور کوششیں اردو کے نفاذ کو اور مشکل بنا دیتی ہیں. 

اردو زبان آسان اور دیگر زبانوں کے الفاظ کو قبول کرنے والی زبان ہے. لہٰذا جو انگریزی الفاظ اور اصطلاحات روزمرہ اردو میں مستعمل ہیں، انہیں تبدیل کرنے کی پریشانی میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے. 

جمعہ، 5 جون، 2015

آج پھر بجٹ تقریر ہے

1 تبصرے
آج پھر بجٹ تقریر ہے. 
آج پھر ساری قوم ٹی وی، ریڈیو کے سامنے بیٹھی ہو گی.
آج پھر سرکاری ملازمین تنخواہوں میں اضافے کی خوشخبری کے منتظر ہوں گے. 
آج پھر گاڑی خریدنے کے خواہشمند، گاڑی پر ڈیوٹی کم ہونے کے منتظر ہوں گے. 
آج پھر مزدور کم سے کم اجرت بڑھنے کے منتظر ہوں گے. 
آج پھر صنعتکار سیلز ٹیکس کے بڑھنے پر قیمتوں میں اضافہ کرنے کے منتظر ہوں گے. 
آج پھر تنخواہ دار طبقہ ٹیکس میں کمی کا منتظر ہو گا. 

تقریر ہو گی.
دلوں کی دھڑکن اوپر نیچے ہو گی.
کبھی تیوریاں چڑھیں گی.
کبھی باچھیں کھلیں گی. 
تقریر ختم ہو گی. 

الیکٹرانک میڈیا کی دکان سجے گی. 
ہر چینل پر دنیا جہاں کے اکانومسٹ پتنگوں کی طرح ہر طرف سے نکلیں گے. 
سب اپنا منجن بیچیں گے. 
کوئی بجٹ کو تاریخی بجٹ ثابت کرے گا. 
کوئی بجٹ کو بد ترین بجٹ ثابت کرے گا. 
حکومتی نمائندے بھی نمودار ہوں گے. 
بجٹ کو عوام کے لیے تحفہ قرار دیں گے. 
اپوزیشن رہنما بھی تشریف لائیں گے. 
بجٹ کو عوام دشمن قرار دیں گے. 
سوشل میڈیا بھی خوب گرم ہو گا. 
ہر بندہ اپنے اندر موجود اکانومسٹ کو بیدار کرے گا. 
حکومتی و اپوزیشنی پارٹی کے ورکر ایک کے مقابلے میں دوسرا ہیش ٹیگ لے کر آئیں گے. 
فیس بک پر بھی تجزیوں کی بہار آئے گی. 

دن ختم ہو گا. 
بجٹ گزر جائے گا. 
زندگی معمول پر آ جائے گی. 

غریب کا بچہ آج پھر روٹی کے بغیر سو جائے گا.