بےدردی
(علامہ اقبالؒ سے معذرت)
٭
تاروں پر واپڈا کی تنہا
چڑیا تھی کوئی نکمی بیٹھی
کہتی تھی کہ صبح سر پہ آئی
سپنے تکنے میں شب گزاری
اُٹھوں کس طرح میں یہاں سے
سستی سی چھا گئی ہے ایسی
دیکھی چڑیا کی کاہلی تو
بجلی کوئی پاس ہی سے بولی
"حاضر ہوں مدد کو جان و دل سے"
آتی ہوں گرچہ میں ذرا سی
کیا غم ہے جو چھا گئی ہے سستی
میں تار میں زندگی بھروں گی
اللہ نے رکھی ہے مجھ میں طاقت
دو لمحوں میں بھسم کروں گی
"ہیں لوگ وہی جہاں میں اچھے
آتے ہیں جو کام دوسرں کے"
٭٭٭
محمد تابش صدیقی
0 تبصرے :
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔